حج کا مختصر طریقہ

دُرُود شریف کی فضیلت

بے چین دِلوں کے چین،رَحْمتِ دَارَین،تاجدارِ حَرَمَیْن،سَرورِ کونین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ رحمت نشان ہے :’’جب جمعرات کا دِن آتا ہے اللہ عَزَّ وَجَلَّ فِرشتوں کو بھیجتا ہے جن کے پاس چاندی کے کاغذ اور سونے کے قلم ہوتے ہیں ،وہ لکھتے ہیں کون یومِ جُمْعَرات اور شبِ جُمُعہ مجھ پر کثرت سے دُرودِ پاک پڑھتا ہے۔‘‘(کنز العمال،ج۱،ص۲۵۰،حدیث۲۱۷۴)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

حَجّ کی فضیلت

وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِ (پ۲البقرۃ۱۹۶)

ترجمۂ کنزالایمان:اورحج اور عمرہ اللہ کے لیے پوراکرو۔

دو فرامینِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:

{1}:’’جس نے حج کیا اوررَفَث(یعنی فُحش کلام)نہ کیا اورفِسق نہ کیاتوگناہ سے ایسا پاک ہوکر لوٹاجیسے اُس دن کہ ماں کے پیٹ سے پیداہوا۔‘‘(صحیح البخاری،کتاب الحج،باب الحج المبرور، الحدیث۱۵۲۱، ج۱، ص۵۱۲)

{2}:’’حاجی اپنے گھر والوں میں سے چارسو کی شفاعت کرے گااورگناہوں سے ایسانکل جائے گاجیسے اُس دن کہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا۔‘‘(مسندالبزار،مسند أبی موسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ، الحدیث ۳۱۹۶،ج۸،ص۱۶۹)

Share