عمرے کا طریقہ

عمرہ کرنے کا ثواب

حضرتِ سیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ حضورنبئ پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:ایک عمرہ دوسرے عمرہ کے مابین گناہوں کا کفارہ ہے اور حجِ مبرورکی جزا جنت ہی ہے۔(صحیح البخاری ،کتاب العمرہ ، باب وجوب العمرہ وفضلھا ،الحدیث: ۱۷۷۳، ص ۱۳۹)

سرکارِ ابد قرار، شافعِ روزِ شمار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: حاجی اور عمرہ کرنے والے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے مہمان ہيں ،وہ انہيں بلاتا ہے تو يہ اس کے بلاوے پر لبيک کہتے ہيں اوریہ اس سے سوال کرتے ہيں تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اِنہيں عطا فرماتا ہے۔(کنز العمال ،کتاب الحج والعمرۃ قسم الاقوال ، باب فضائل الحج ووجوبہ وآدابہ، الحدیث:۱۱۸۱۱، ج۵ ، ص ۵)

حضرتِ سیدنا ابن مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا، حج اورعمر ہ پے در پے ادا کرلیا کرو کیونکہ یہ فقر اورگناہوں کواس طر ح مٹا دیتے ہیں جیسے بھٹی سونے چا ندی اور لوہے کا زنگ دور کردیتی ہے۔(ترمذی ،کتاب الحج ،باب ماجاء فی ثواب الحج والعمرۃ،الحدیث:۸۱۰ ،ج۲ ،ص ۲۱۸)

ماہِ رمضان ميں عمرہ کی فضیلت

حضورنبی کریم ،رء وف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: رمضان المبارک ميں عمرہ کرنا ميرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔(صحیح مسلم ،کتا ب الحج، باب باب فضل العمرۃ فی رمضان۔۔۔الخ، الحدیث:۲۲۱، ۲۲۲،ص۸۸۷)

شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے دریافت کيا گيا کہ کون سا عمل آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے؟ تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: رمضان المبارک ميں عمرہ کرنا۔(سنن ابی داؤد،کتا ب المناسک ،باب العمرۃ، الحدیث:۱۹۹۰،ص۱۳۶۹)

Share

Comments