صفاومروہ کی سعی
اگر کوئی مجبوری یا تھکن وغیرہ نہ ہوتو ابھی ورنہ آرام کر کے صَفا و مَرَوہ کی سَعْی کے لئے تیّار ہوجائیے ،یاد رہے کہ سَعْی میں اِضْطِباع یعنی کندھا کُھلا رکھنا نہیں ہے۔ اب سَعْی کے لئے حَجَرِ اَسوَد کا پہلے ہی کی طرح دونوں ہاتھ کا نوں تک اُٹھا کریہ دُعا:
بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِط
پڑھ کر اِستِلام کیجئے ۔ اور نہ ہوسکے تو اُس کی طرف منہ کرکے
اَللّٰهُ اَكۡبَرُ وَلَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَالۡحَمۡدُ لِلّٰهِ
اور دُرُود پڑھتے ہوئے فوراً بابُ الصَّفا پر آئیے!’’کوہِ صَفا‘‘چُونکہ ’’مسجد ِحرام‘‘سے باہر واقِع ہے اورہمیشہ مسجِد سے باہَر نکلتے وَقْت اُلٹا پاؤں نکالنا سُنَّت ہے، لہٰذا یہا ں بھی پہلے اُلٹا پاؤں نکالئے اور حسبِ معمول دُرُود شریف پڑھ کر مسجِد سے باہَر آنے کی یہ دُعا پڑھئے:
اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ وَ رَحْمَتِكَ
ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے تیرے فضل اور تیری رحمت کا سوال کرتا ہوں۔
اب دُرُود و سلام پڑھتے ہوئے صَفاپر اِتنا چڑھئے کہ کعبۂ مُعَظَّمہ نظر آجائے اور یہ بات یہاں معمولی سا چڑھنے پر حاصل ہو جاتی ہے، عوامُ النّاس کی طرح زیادہ اُوپر تک نہ چڑھئے اب یہ دعا پڑھئے:
اَبْدَءُ بِمَا بَدَأَ اللّٰہُ تَعَالٰی بِہ(اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِۚ-فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِهِمَاؕ-وَ مَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًاۙ-فَاِنَّ اللّٰهَ شَاكِرٌ عَلِیْمٌ(۱۵۸))
ترجمہ: میں اس سے شُروع کرتا ہوں جس کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے پہلے ذِکر کیا۔(ترجَمۂ کنزالایمان :بے شک صفا اورمروہ اللہ کے نشانوں سے ہیں تو جو اس گھر کا حج یا عمرہ کرے ، اس پر کچھ گناہ نہیں کہ ان دو نوں کے پھیرے کرے اور جو کوئی بھلی بات اپنی طرف سے کرے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نیکی کا صلہ دینے والا خبر دار ہے۔)(پ۲،البقرۃ: ۱۵۸)
نوٹ:مزید معلومات کے لئے’’رفیق الحرمین‘‘ کا مطالعہ فرمائیں۔
Comments