حرم کی وضاحت

حَرم کی وضاحت

عام بول چال میں لوگ ’’مسجدِ حرام‘‘کو حَرَم شریف کہتے ہیں، اِس میں کوئی شک نہیں کہ مسجدِ حرام شریف حرمِ محترم ہی میں داخِل ہے مگر حرم شریف مَکَّہ مکرَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً سَمیت اُس کے اِرد گرد مِیلوں تک پھیلا ہوا ہے اور ہر طرف اس کی حَدیں بنی ہوئی ہیں۔ مَثَلاً جَدَّہ شریف سے آتے ہوئے مَکَّہ مُعَظَّمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً سے قبل 23 کلومیٹر پہلے پولیس چوکی آتی ہے، یہاں سڑک کے اُوپر بورڈ پر جَلی حُروف میں لِلْمُسْلِمِیْنَ فَقَط(یعنی صِرْف مسلمانوں کے لئے)لکھا ہوا ہے۔ اِسی سڑک پر جب مزید آگے بڑھتے ہیں تو بِیْرِشَمِیْس یعنی حُدَیْبِیہ کامقام ہے، اِس سَمت پر ’’حرم شریف‘‘کی حَد یہاں سے شُروع ہو جاتی ہے۔’’ایک مُؤَرِّخ کی جدید پیمائش کے حساب سے حرم کے رَقبے کا دائرہ 127 کلومیٹر ہے جبکہ کُل رقبہ 550مُرَبَّع کِلو میٹر ہے۔‘‘( تاریخ مکۂ مکرمہ ص ۱۵)(جنگلوں کی کانٹ چھانٹ ، پہاڑوں کی تراش خراش اور سُرنگوںTUNNELS))کی ترکیبوں وغیرہ کے ذَرِیعے بنائے جانے والے نئے راستوں اور سڑکوں کے سبب وہاں فاصلے میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے حَرَم کی اصل حُدود وُہی ہیں جن کا احادیثِ مبارَکہ میں بیان ہوا ہے)

ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا حرم کی ہے

بارِش اللہ کے کرم کی ہے (وسائلِ بخشش ص۱۲۴)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نوٹ:مزید معلومات کے لئے’’رفیق الحرمین‘‘ کا مطالعہ فرمائیں۔

Share

Comments