نَمازِ طواف
اب مقامِ ابراہیم کے قریب جگہ ملے تو بہتر ورنہ مسجدِ حرام میں جہاں بھی جگہ ملے اگر وَقْتِ مکروہ نہ ہو تو دو رَکْعَت نمازِ طواف ادا کیجئے، پہلی رَکْعَت میں سُوْرَۂِ فَاتِحَہ کے بعد قُلْ یٰۤاَیُّهَا الْكٰفِرُوْنَ اور دوسری میں قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌشریف پڑھئے، یہ نَماز واجِب ہے اور کوئی مجبوری نہ ہو تو طواف کے بعد فورا ًپڑھنا سُنَّت ہے۔اکثر لوگ کندھا کھلارکھ کر نَماز پڑھتے ہیں یہ مکروہ ہے ۔ اِضطِباع یعنی کندھا کُھلا رکھنا صِرف اُس طواف کے ساتوں پَھیروں میں ہے جس کے بعد سَعی ہوتی ہے۔ اگر وَقْتِ مکروہ داخِل ہوگیا ہو تو بعد میں پڑھ لیجئے اور یاد رکھیے اس نَماز کا پڑھنا لازِمی ہے۔
مَقامِ ابراہیم پر دو رَکْعَت ادا کرکے دعا مانگئے،حدیثِ پاک میں ہے: اللہ عَزَّ وَجَلَّ فرماتا ہے: ’’جو یہ دُعا کرے گا میں اس کی خطا بخش دوں گا، غم دور کروں گا، محتاجی اُس سے نکال لوں گا، ہر تاجرسے بڑھ کر اس کی تجارت رکھوں گا، دنیا ناچار و مجبور اُس کے پاس آئے گی اگرچِہ وہ اُسے نہ چاہے۔‘‘(ابن عساکر ج۷ص۴۳۱) وہ دُعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ تَعْلَمُ سِرِّیْ وَ عَلَانِیَتِیْ فَاقْبَلْ مَعْذِرَتِیْ وَ تَعْلَمُ حَاجَتِیْ فَاَ عْطِنِیْ سُؤْلِیْ وَ تَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِیْ فَا غْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ ط
ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!تو میری سب چُھپی اورکُھلی باتیں جانتا ہےلہٰذا میری معذِرت قَبول فرمااور تو میری حاجت کو جانتا ہے لہٰذا میری خواہش کوپورا کر اور تو میرے دل کاحال جانتا ہے لہٰذا میرے گناہوں کو مُعاف فرما۔
Comments