طواف کا طریقہ

عمرے کا طریقہ

طواف کا طریقہ: طواف شُروع کرنے سے قَبْل مرد اِضْطِباع کرلیں یعنی چادر سیدھے ہاتھ کی بغل کے نیچے سے نکال کر اُس کے دونوں پَلّے اُلٹے کندھے پراِس طرح ڈال لیں کہ سیدھا کندھا کُھلا رہے۔ اب پروانہ وار شمعِ کَعبہ کے گرد طواف کے لئے تیّار ہوجائیے۔

اِضْطِباعی حالت میں کَعبہ شریف کی طر ف مُنہ کئے حجرِ اَسود کی بائیں(left) طرف رُکنِ یَمانی کی جانب حجرِ اَسْود کے قریب اِس طرح کھڑے ہوجائیے کہ پورا ’’حَجَرِ اَسوَد‘‘آپ کے سیدھے ہاتھ کی طرف رہے۔ اب بِغیر ہاتھ اُٹھائے اِس طرح طواف کی نیَّت[1] کیجئے:

اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اُرِیْدُ طَوَافَ بَیْتِكَ الْحَرَامِ فَیَسِّرْہُ لِیْ وَ تَقَبَّلْہُ مِنِّیْط

ترجَمہ:اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ میں تیرے محترم گھر کا طواف کرنے کا اِرادہ کرتا ہوں،تُو اِسے میرے لئے آسان فرمادے اور میری جانب سے اِسے قَبول فرما۔

نیَّت کرلینے کے بعد کَعْبہ شریف ہی کی طرف مُنہ کئے سیدھے ہاتھ کی جانب اتنا چلئے کہ حَجَرِاَسْوَد آپ کے عَین سامنے ہو جائے۔( اور یہ معمولی سا سرکنے سے ہو جائے گا، آپ حجرِ اسود کی عین سیدھ میں آ چکے اِس کی علامت یہ ہے کہ دُور ستون میں جو سبز لائٹ لگی ہے وہ آپ کی پیٹھ کے بالکل پیچھے ہو جائے گی)

سُبْحَانَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ!یہ جنَّت کا وہ خوش نصیب پتھر ہے جسے ہمارے پیارے آقا مکّی مَدَنی مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے یقیناً چوما ہے۔ اب دونوں ہاتھ کانوں تک اِس طرح اُٹھائیے کہ ہتھیلیاں حَجَرِاَسْوَد کی طرف رہیں اور پڑھئے:

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ ط

ترجمہ: اللہ عَزَّ وَجَلَّکے نام سے اور تمام خُوبیاں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کیلئے ہیں اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ سب سے بڑاہے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُودو سلام ہوں۔

اب اگر ممکن ہو تو حَجَرِاَسْوَد شریف پر دونوں ہتھیلیاں اور اُن کے بیچ میں مُنہ رکھ کر یوں بوسہ دیجئے کہ آواز پیدا نہ ہو، تین بار ایسا ہی کیجئے۔ سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ! جھوم جائیے کہ آپ کے لب اُس مُبارَک جگہ لگ رہے ہیں جہاں یقیناً مدینےوالے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لب ہائے مبارَکہ لگے ہیں۔ مچل جائیے ....تڑپ اُٹھئے....اور ہوسکے تو آنسوؤں کو بہنے دیجئے۔ حضرتِ سیِّدُناعبداللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ ہمارے میٹھے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ حَجَرِاَسْوَد پر لب ہائے مبارَکہ رکھ کر روتے رہے پھر اِلتِفات فرمایا (یعنی توجُّہ فرمائی) تو کیا دیکھتے ہیں کہ حضرتِ عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی رورہے ہیں۔ اِرشاد فرمایا:اے عمر (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ)! یہ رونے اور آنسو بہانے کاہی مقام ہے۔(اِبن ماجہ ج۳ ص۴۳۴ حدیث۲۹۴۵)

رونے والی آنکھیں مانگو رونا سب کا کام نہیں

ذِکْرِ محبت عام ہے لیکن سوزِ محبت عام نہیں

اِس بات کا خیال رکھیے کہ لوگوں کو آپ کے دَھکّے نہ لگیں کہ یہ قُوّت کے مُظاہَرہ کی نہیں،عاجِزی اور مسکینی کے اِظہار کی جگہ ہے۔ ہُجُوم کے سبب اگر بوسہ مُیَسَّر نہ آسکے تو نہ اوروں کو ایذا دیں نہ خود دَبیں کُچلیں بلکہ ہاتھ یا لکڑی سے حَجَرِاَسوَد کو چُھو کر اُسے چُوم لیجئے، یہ بھی نہ بَن پڑے تو ہاتھوں کا اِشارہ کر کے اپنے ہاتھوں کو چُوم لیجئے، یہی کیا کم ہے کہ مَکّی مَدَنی سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے مُبارَک مُنہ رکھنے کی جگہ پر آپ کی نگاہیں پڑرہی ہیں۔

حَجَرِاَسْوَدکوبوسہ دینے یا لکڑی یاہاتھ سے چھُوکر چُومنے یاہاتھوں کا اِشارہ کر کے انھیں چُوم لینے کو ’’اِستلام‘‘کہتے ہیں۔فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: روزِ قیامت یہ پتَّھر اُٹھا یا جائے گا، اِس کی آنکھیں ہو ں گی جن سے دیکھے گا، زبان ہوگی جس سے کلام کرے گا، جس نے حق کے ساتھ اُس کا اِ ستِلام کیااُس کے لیے گواہی دے گا۔(ترمذی ج۲ص۲۸۶حدیث۹۶۳)

اب

اَللّٰھُمَّ اِیْمَانًۢا بِكَ وَاتِّبَاعًالِّسُنَّۃِ نَبِیِّكَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمْط

ترجَمہ:الٰہی تجھ پر ایمان لاکراور تیرے نبی محمد صلَّی اﷲ تعالٰی علیہ وسلَّم کی سنّت کی پیروی کرنے کو یہ طواف کرتا ہوں ۔ کہتے ہوئے کَعبہ شریف کی طرف ہی چِہرہ کئے سیدھے ہاتھ کی طرف تھوڑاساسَرَکئے جب حَجَرِاَسوَد آپ کے چہرے کے سامنے نہ رہے (اور یہ اَدنٰی سی حَرَکت میں ہوجائے گا) تو فوراً اِس طرح سیدھے ہوجایئے کہ خانۂ کَعبہ آپ کے اُلٹے ہاتھ کی طرف رہے، اِس طرح چلئے کہ کسی کو آپ کا دَھکّا نہ لگے۔مَرد اِبتِدائی تین پھیروں میں رَمَل کرتے چلیں یعنی جلد جلد چھوٹے قدم رکھتے، شانے(یعنی کندھے) ہِلاتے چلیں جیسے قَوی و بَہادر لوگ چلتے ہیں۔بعض لوگ کُودتے اور دوڑتے ہوئے جاتے ہیں، یہ سُنَّت نہیں ہے۔ جہاں جہاں بھیڑ زِیادہ ہو اور رَمَل میں خود کو یا دوسروں کو تکلیف ہوتی ہو اُتنی دیر رَمَل ترک کردیجئے مگر رَمَل کی خاطر رُکئے نہیں، طواف میں مَشغُول رہئے۔ پھر جُوں ہی موقع ملے، اُتنی دیر تک کے لئے رَمَل کے ساتھ طواف کیجئے۔

طواف میں جس قَدَرخانۂ کَعبہ سے قریب رہیں یہ بہتر ہے مگراِتنے زِیادہ قریب بھی نہ ہوجائیں کہ کپڑا یا جِسم پُشتۂ دیوار[2]سے لگے اور اگر نزدیکی میں ہُجُوم کے سبب رَمل نہ ہوسکے تو اب دُوری بہتر ہے۔ اسلامی بہنوں کیلئے طواف میں خانۂ کعبہ سے دُوری افضل ہے ۔پہلے چکّر میں چلتے چلتے دُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھیے:

پہلے چکر کی دعا

سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہُ اَکْبَرُ ط وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِـیْمِ ط وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُـوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ط اَللّٰھُمَّ اِیْمَانًۢا بِكَ وَتَصْدِیْقًۢا بِكِتَابِكَ وَوَفَآءًۢ بِعَھْدِكَ وَاتِّبَاعًا لِّسُنَّۃِ نَبِیِّكَ وَحَبِیْبِكَ مُحَمـَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمط اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ الْعَفْوَ وَ الْعَافِیَۃَ وَ الْمُعَافَاۃَ الدَّاۤئِمَۃَ فِی الدِّیْنِ وَالدُّنْیَا وَالْاٰخِـرَۃِ وَالْفَـوْزَ بِالْجَنَّۃِ وَالنَّجَاۃَ مِنَ النَّارِ ط(دُرُود شریف پڑھ لیجئے)

ترجمہ:اللہ تعالٰی پاک ہے اور سب خوبیاں اللہ عَزَّ وَجَلَّہی کیلئے ہیں اوراللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں،اوراللہ عَزَّ وَجَلَّ سب سے بڑا ہے اور گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی توفیق اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی طرف سے ہے جو سب سے بُلند اورعَظَمت والا ہے اور رَحمت کاملہ اور سلام نازل ہواللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!تجھ پر ایمان لاتے ہوئے اور تیری کتاب کی تصدیق کرتے ہوئے اور تجھ سے کیے ہوئے عہد کو پورا کرتے ہوئے اور تیرے نبی اور تیرےحبیب محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی سنَّت کی پیروی کرتے ہوئے (میں طواف شُرو ع کر چکاہوں )اےاللہ عَزَّ وَجَلَّ! میں تجھ سے (گناہوں سے)مُعافی کا اور ( بلاؤں سے) عافیّت کا اوردائمی حفاظت کا، دین و دنیا اور آخِرت میں اور حُصولِ جنَّت میں کامیابی اورجہنَّم سے نَجات پانے کا سُوال کرتا ہوں۔

رُکنِ یَمانی تک پہنچنے تک یہ دُعا پوری کر لیجئے، اب اگر بِھیڑ کی وجہ سے اپنی یادوسروں کی اِیذا کا اَندیشہ نہ ہو تو رُکنِ یَمانی کودونوں ہاتھوں سے یا سیدھے ہاتھ سے تَبَرُّکًا چُھوئیں، صِرف بائیں(الٹے) ہاتھ سے نہ چُھوئیں۔ موقع ملے تو رُکنِ یَمانی کو بوسہ بھی دیجئے،اگر چُومنے یاچُھونے کا موقع نہ ملے تو یہاں ہاتھوں سے اشارہ کر کے چُومنا نہیں ۔( رُکنِ یَمانی پر آج کل لوگ کافی خوشبو لگا دیتے ہیں لہٰذا احرام والے چُھونے اور چومنے میں احتیاط فرمائیں)

اب آپ کعبۂ مُشَرَّفہ کے تین کونوں کا طواف پورا کرکے چوتھے کونے رُکنِ اَسوَد کی طرف بڑھ رہے ہیں، رُکنِ یَمانی ا ور رُکنِ اَسوَد کی دَرمِیانی دیوار کو ’’مُستَجاب ‘‘ کہتے ہیں، یہاں دُعا پراٰمین کہنے کے لئے ستَّر ہزار فرشتے مقرَّر ہیں ۔ آپ جو چاہیں اپنی زَبان میں اپنے لئے اور تمام مسلمانوں کے لئے دُعا مانگئے یا سب کی نیَّت سے اور مجھ گنہگا ر سگِ مدینہ عُفِیَ عَنْہکی بھی نیَّت شامل کر کے ایک مرتبہ دُرُود شریف پڑھ لیجئے، نیز یہ قراٰنی دُعا بھی پڑھ لیجئے :

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱)

ترجَمۂ کنزالایمان: اے رب! ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا ۔

دوسرا چکر

اے لیجئے!آپ حَجَرِ اَسوَد کے قریب آپہنچے ،یہاں آپ کا ایک چکَّر پورا ہوا۔ لوگ یہاں ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی دُور ہی دُور سے ہاتھ لہراتے ہوئے گزر رہے ہوتے ہیں ایسا کرنا ہرگز سُنَّت نہیں، آپ حسبِ سابِق یعنی پہلے کی طرح رُوبہ قِبلہ حَجَرِ اَسوَد کی طرف مُنہ کر لیجئے۔ اب نیَّت کرنے کی ضَرورت نہیں کہ وہ تو اِبتداء ً ہوچکی،اب دوسرا چکَّر شُروع کرنے کے لئے پہلے ہی کی طرح دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھا کر یہ دُعا:

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ ط

پڑھ کر اِستِلام کیجئے۔ یعنی موقع ہو تو حَجَرِ اَسوَد کو بوسہ دیجئے ورنہ اُسی طرح ہاتھ سے اِشارہ کر کے اُسے چُوم لیجئے۔ پہلے ہی کی طرح کعبہ شریف کی طرف مُنہ کر کے تھوڑاسا سیدھے ہاتھ کی جانِب سَرَکئے۔ جب حَجَرِ اَسوَد سامنے نہ رہے تو فوراً اُسی طرح کعبۂ مُشَرَّفہ کو بائیں (left) ہاتھ کی طرف لئے طواف میں مَشغُول ہوجائیے اوردُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعاپڑھئے:

دوسرے چکر کی دعا

اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذَا الْبَیْتَ بَیْتُكَ وَ الْحَرَمَ حَرَمُكَ وَ الْاَمْنَ اَمْنُكَ وَالْعَبْدَ عَبْدُكَ وَاَنَا عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَھٰذَا مَقَامُ الْعَآئِذِبِكَ مِنَ النَّارِط فَحَرِّمْ لُحُوْمَنَا وَ بَشَرَتَنَا عَلَی النَّارِ ط اَللّٰھُمَّ حَبِّبْ اِلَیْنَا الْاِیْمَانَ وَ زَیِّنْہُ فِیْ قُلُوْبِنَا وَ کَرِّہْ اِلَیْنَا الْکُفْرَ وَ الْفُسُوْقَ وَالْعِصْیَانَ وَ اجْعَلْنَا مِنَ الرَّاشِدِیْنَط اَللّٰھُمَّ قِنِیْ عَذَابَكَ یَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ ط اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِیْ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ ط (دُرُود شریف پڑھ لیجئے)

ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!بے شک یہ گھر تیرا گھر ہے او ریہ حرم تیرا حرم ہے اور (یہاں کا)امن وامان تیرا ہی دیا ہوا ہے اور ہر بندہ تیرا ہی بندہ ہے اور میں بھی تیرا ہی بندہ ہوں اور تیرے ہی بندے کا بیٹا ہوں اوریہ مقام جہنَّم سے تیری پناہ مانگنے والے کا ہے، تو ہمارے گو شت او ر جسم کو دو زخ پر حرام فرما دے،اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمارے لئے ایمان کو محبوب بنادے اور ہمارے دلوں میں اس کی چاہ پیدا کردے اور ہمارے لئے کفر اور بدکاری اور نافرمانی کو ناپسند بنادے اور ہمیں ہدایت پانے والوں میں شامل کر لے، اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!جس دن تو اپنے بندو ں کو دوبارہ زندہ کر کے اٹھائے مجھے اپنے عذاب سے بچا، اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!مجھے بے حساب جنّت عطافرما۔

رُکنِ یَمانی پر پہنچنے سے پہلے پہلے یہ دُعا ختم کردیجئے۔ اب موقع ملے تو پہلے کی طرح بوسہ لے کر یا پھر اُسی طرح چُھوکر ’’ حَجَرِ اَسوَد‘‘کی طرف بڑھئے،دُرُود شریف پڑھ کر یہ دعائے قراٰ نی پڑھئے:

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱)

ترجَمۂ کنزالایمان: اے رب! ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا ۔

اے لیجئے!آپ پھر حَجَرِ اَسوَدکے قریب آپہنچے۔ اب آپ کا ’’دوسرا چکّر‘‘ بھی پورا ہوگیا۔

تیسرا چکر

پھر حسبِ سابِق دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھاکریہ دُعا:

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ ط

پڑھ کر حَجَرِ اَسوَدکا اِستِلام کیجئے اور پہلے ہی کی طرح تیسراچکّر شُروع کیجئے اور دُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھئے:

تیسرے چکر کی دعا

اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَعُوْذُبِكَ مِنَ الشَّكِّ وَالشِّرْكِ وَالنِّفَاقِ وَالشِّقَاقِ وَسُوْٓءِ الْاَخْلَاقِ وَسُوْٓءِ الْمَنْظَرِ وَالْمُنْقَلَبِ فِی الْمَالِ وَالْاَھْلِ وَالْوَلَدِطاَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ رِضَاكَ وَالْجَنَّۃَ وَ اَعُوْذُبِكَ مِنْ سَخَطِكَ وَ النَّارِ طاَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَعُوْذُبِكَ مِنْ فِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَاَعُوْذُبِكَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ الْمَمَاتِط (دُرُود شریف پڑھ لیجئے)

اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں شک اور شرک اور نفاق اورحق کی مخالفت سے اور بُر ے اَخلاق اور بُرے حال سے اوراَہل وعِیال اورمال میں بُرے انجام سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے تیری رِضا اور جنَّت مانگتا ہوں اور تیرے غَضَب اور جہنَّم سے پناہ چاہتاہوں، اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں قبر کی آزمائش اور زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ مانگتاہوں ۔

رُکنِ یَمانی پر پہنچنے سے پہلے یہ دُعا ختم کردیجئے اور پہلے کی طرح عمل کرتے ہوئے حَجَرِ اَسوَد کی طرف بڑھتے ہوئے دُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعائے قراٰنی پڑھئے:

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱)

ترجَمۂ کنزالایمان: اے رب! ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا ۔

اے لیجئے!آپ پھر حَجَرِ اَسوَدکے قریب آپہنچے، آپ کا ’’تیسرا چکّر‘‘ بھی مکمَّل ہوگیا۔

چوتھا چکر

پھر پہلے کی طرح دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھا کر یہ دُعا:

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِط

پڑھ کر حَجَرِ اَسوَد کا اِستِلام کیجئے اور پہلے ہی کی طرح چوتھا چکّر شُروع کیجئے،اب رَمَل نہ کیجئے کہ رَمَل صِرْف تین ابتِدائی پھیروں میں کرنا تھا ۔ اب آپ کوحسبِ معمول درمیانہ چال کے ساتھ بَقِیَّہ پھیرے مکمَّل کرنے ہیں۔ دُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھئے:

چوتھے چکر کی دعا

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہَا عُمْرَۃً مَّبْرُوْرَۃً وَّسَعْیًا مَّشْکُوْرًا وَّ ذَنْۢبًا مَّغْفُوْرًا وَّعَمَلًا صَالِحًا مَّقْبُوْلًا وَّ تِجَارَۃً لَّنْ تَبُوْرَ ط یَا عَالِمَ مَا فِی الصُّدُوْرِ اَخْرِجْنِیْ یَاۤ اَللّٰہُ مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلَی النُّوْرِ ط اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِكَ وَعَزَآئِمَ مَغْفِرَتِكَ وَالسَّلَامَۃَ مِنْ کُلِّ اِثْمٍ وَّالْغَنِیْمَۃَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَّالْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ وَالنَّجَاۃَ مِنَ النَّارِ ط اَللّٰھُمَّ قَنِّعْنِیْ بِمَا رَزَقْتَنِیْ وَبَارِكْ لِیْ فِیْہِ وَ اخْلُفْ عَلٰی کُلِّ غَآئِبَۃٍ لِّیْ بِخَیْرٍ ط(دُرُود شریف پڑھ لیجئے)

ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! میرے اس حج کو حجِ مبرور اور میری کوشش کو کامیاب اور گناہوں کی مغفرت کا ذَرِیعہ اور مقبول نیک عمل اور بے نقصان تجارت بنادے۔ اے سینوں کے حال جاننے والے ! اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! مجھے ( گناہ کی) تاریکیوں سے (عمل صالح کی) روشنی کی طر ف نکال دے۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے تیری رَحمت (کے حاصل ہونے ) کے ذریعوں اور تیری مغفرت کے اسباب کا اورتمام گناہوں سے بچتے رہنے اور ہرنیکی کی توفیق کااورجنّت میں جانے اور جہنَّم سے نَجات پانے کا سُوال کرتاہوں۔ اور اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! مجھے اپنے دیے ہوئے رزق میں قَناعت عطا فرمااور اس میں میرے لیے بَرَکت بھی دے اور ہر نقصان کا اپنے کرم سے مجھے نعمَ البدل عطا فرما۔

رُکنِ یَمانی تک یہ دُعا ختم کر کے پھر پہلے کی طرح عمل کرتے ہوئے حَجَرِ اَسوَد کی طرف بڑھئے اور دُرُود شریف پڑھ کر یہ قراٰنی دعا پڑھئے:

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱)

ترجَمۂ کنزالایمان: اے رب! ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا ۔

اے لیجئے!آپ پھر حَجَرِ اَسوَد پر آپہنچے۔حسبِ سابِق دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھاکر یہ دُعا :

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ ط

پڑھ کر اِستِلام کیجئے او ر پانچواں چکّر شُروع کیجئے اور دُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھئے:

پانچویں چکر کی دعا

اَللّٰھُمَّ اَظِلَّنِیْ تَحْتَ ظِلِّ عَرْشِكَ یَوْمَ لَا ظِلَّ اِلَّا ظِلُّ عَرْشِكَ وَلَا بَاقِیَ اِلَّا وَجْھُكَ وَاسْقِنِیْ مِنْ حَوْضِ نَبِیِّكَ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ شَرْبَۃً ھَنِیْٓئَۃً مَّرِیْٓئَۃً لَّا نَظْمَأ بَعْدَ ھَا اَبَدًا ط اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ مِنْ خَیْرِ مَا سَئَلَكَ مِنْہُ نَبِیُّكَ سَیِّدُنَا مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ وَاَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّمَا اسْتَعَاذَكَ مِنْہُ نَبِیُّكَ سَیِّدُنَا مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ ط اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ الْجَنَّۃَ وَ نَعِیْمَہَا وَمَا یُقَرِّبُنِیْۤ اِلَیْھَا مِنْ قَوْلٍ اَوْ فِعْلٍ اَوْ عَمَلٍ ط وَاَعُوْذُبِكَ مِنَ النَّارِ وَ مَا یُقَرِّبُنِیْۤ اِلَیْھَا مِنْ قَوْلٍ اَوْ فِعْلٍ اَوْ عَمَلٍ ط (دُرُود شریف پڑھ لیجئے)

ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!مجھے اس دن اپنے عرش کے سائے میں جگہ دے جس دن تیرے عرش کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا اور تیری ذاتِ پاک کے سوا کوئی باقی نہ رہے گا اور مجھے اپنے نبی محمد مصطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے حوض (کوثر)سےایسا خوشگوار اور خوش ذائقہ گھونٹ پلا کہ اس کے بعد کبھی مجھے پیاس نہ لگے،ے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے ان چیزوں کی بھلائی مانگتاہوں جنہیں تیرے نبی سیّدنا محمدصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے تجھ سے طلب کیا اور ان چیزوں کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں جن سےتیرے نبی سیدنا محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پناہ مانگی۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے جنَّت اور اس کی نعمتوں کااور ہر اُس قول یا فعل یاعمل(کی تو فیق)کا سُوال کرتا ہوں جومجھے جنَّت سے قریب کر دے اور میں دوزخ اور ہر اُس قول یا فعل یا عمل سے تیر ی پناہ چاہتا ہوں جو مجھے جہنَّم سے قریب کر دے۔

رُکنِ یَمانی تک یہ دُعا ختم کر کے پہلے کی طر ح حَجَرِ اَسوَد کی طرف بڑھئے اور دُرُود شریف پڑھ کر یہ قراٰنی دُعا پڑھئے:

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱)

ترجَمۂ کنزالایمان: اے رب! ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا ۔

پھر حَجَرِ اَسوَد پر آکر دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھا کر یہ دُعا:

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِط

پڑھ کراِستِلام کیجئے اور اب چھٹا چکّرشُروع کیجئے اور دُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھئے:

چھٹے چکر کی دعا

اَللّٰھُمَّ اِنَّ لَكَ عَلَیَّ حُقُوْقًا کَثِیْرَۃً فِیْمَا بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَ وَ حُقُوْقًا کَثِیْرَۃً فِیْمَا بَیْنِیْ وَبَیْنَ خَلْقِكَ اَللّٰھُمَّ مَا کَانَ لَكَ مِنْھَا فَاغْفِرْہُ لِیْ وَ مَا کَانَ لِخَلْقِكَ فَتَحَمَّلْہُ عَنِّیْ وَ اَغْنِنِیْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ بِطَاعَتِكَ عَنْ مَّعْصِیَتِكَ وَ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ ط اَللّٰھُمَّ اِنَّ بَیْتَكَ عَظِیْمٌ وَ وَجْھَكَ کَرِیْمٌ وَّاَنْتَ یَاۤ اَللّٰہُ حَلِیْمٌ کَرِیْمٌ عَظِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ ط (دُرُود شریف پڑھ لیجئے)

ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! بے شک مجھ پر تیرے بہت سے حُقُوق ہیںاُن مُعامَلات میں جومیرے اور تیرے درمیان ہیں اور بہت سے حُقُوق ہیں ان مُعاملات میں جو میرے اور تیری مخلوق کے درمیان ہیں۔ اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! ان میں سے جن کا تعلُّق تجھ سے ہو ان کی(کوتاہی کی ) مجھے مُعافی دے اور جن کا تعلُّق تیری مخلوق سے (بھی )ہو ان کی مُعافی اپنے ذمۂ کرم پر لے لے۔اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! مجھے (رِزقِ ) حلال عطا فرما کر حرام سے بے پرواہ کر دے اور اپنی اطاعت کی تو فیق عطا فرماکر نافرمانی سے او راپنے فضل سے نوازکر اپنے علاوہ دوسروں سے مُستغنی(یعنی بے پروا) کردے، اے وسیع مغفِرت والے!اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! بیشک تیرا گھر بڑی عَظَمت والا ہے اورتیری ذات کریم ہے اور اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! تو حلم والا ،کرم والا،عَظَمت والا ہےاور تومُعافی کو پسندکرتا ہے سو میری خطاؤں کوبخش دے۔

رُکنِ یَمانی تک یہ دُعا ختم کر کے پھر پہلے کی طرح عمل کرتے ہوئے حَجَرِ اَسوَد کی طرف بڑھئے اور دُرُود شریف پڑھ کر یہ قراٰنی دُعاپڑھئے:

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱)

ترجَمۂ کنزالایمان: اے رب! ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا ۔

پھر پہلے کی طرح دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھا کر یہ دُعا:

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ ط

پڑھ کر حَجَرِ اَسوَدکا اِستِلام کیجئے اور ساتواں اورآخِری چکّر شُروع کیجئے اور دُرُود شریف پڑھ کر یہ دُعا پڑھئے:

ساتویں چکر کی دعا

اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ اِیْمَانًا کَامِلًا وَّ یَقِیْنًا صَادِقًا وَّ رِزْقًا وَّاسِـعًا وَّقَلْبًا خَاشِعًا وَّ لِسَانًا ذَاکِرًا وَّ رِزْقًا حَلَالًا طَیِّبًا وَّ تَوْبَۃً نَّصُوْحًا وَّتَوْبَۃً قَبْلَ الْمَوْتِ وَرَاحَۃً عِنْدَ الْمَوْتِ وَ مَغْفِرَۃً وَّرَحْمَۃًۢ بَعْدَ الْمَوْتِ وَالْعَفْوَ عِنْدَ الْحِسَابِ وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ وَالنَّجَاۃَ مِنَ النَّارِ بِرَحْمَتِكَ یَا عَزِیْزُ یَا غَفَّارُ ط رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَط(دُرُود شریف پڑھ لیجئے)

ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سےتیری رَحمت کے وسیلے سے کامل ایمان اور سچّا یقین اورکُشادہ رِزق اور عاجِزی کرنے والا دل اورذِکر کرنے والی زَبان اور حلال او ر پاک روزی اور سچّی توبہ اور موت سے پہلے کی توبہ اورموت کے وقت راحت اور مرنے کے بعد مغفِرت اور رَحمت اور حساب کے وَقت مُعافی اورجنَّت کاحُصُول اور جہنَّم سے نَجات مانگتاہوں،اے عزّت والے!اے بَہُت بخشنے والے!۔اے میرے رب عَزَّ وَجَلَّ!میرے علم میں اِضافہ فرما اور مجھے نیکوں میں شامل فرما ۔

رُکنِ یَمانی پر آکریہ دُعا ختم کر کے پہلے کی طرح عمل کرتے ہوئے دُرُود شریف پڑھ کر یہ قراٰنی دعا پڑھئے:

رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱)

ترجَمۂ کنزالایمان: اے رب! ہمارے ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور ہمیں آخرت میں بھلائی دے اور ہمیں عذاب دوزخ سے بچا ۔

حَجَرِ اَسوَدپر پہنچ کر آپ کے سات پھیرے مکمَّل ہوگئے مگر پھر آٹھویں بار پہلے کی طرح دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھا کر یہ دُعا:

بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ ط

پڑھ کر اِستِلام کیجئے اور یہ ہمیشہ یاد ر کھئے کہ جب بھی طواف کریں اُس میں پھیرے سات ہوتے ہیں اور اِستِلام آٹھ۔

نوٹ:مزید معلومات کے لئے’’رفیق الحرمین‘‘ کا مطالعہ فرمائیں۔


[1] ۔۔۔۔ نماز، روزہ، اِعتِکاف، طواف وغیرہ ہر جگہ یہ مسئلہ ذہن میں رکھئے کہ عَرَبی زَبان میں نیَّت اُسی وَقت کار آمد ہوتی ہے جب کہ اس کے معنیٰ معلوم ہوں ورنہ نیَّت اُردو میں بلکہ اپنی مادَری زَبان میں بھی ہوسکتی ہے اور ہر صورت میں دل میں نیَّت ہونا شَرْط ہے، زَبان سے نہ بھی کہیں تب بھی چل جائے گا کہ دِل ہی میں نیَّت ہونا کافی ہے ہاں زَبان سے کہہ لینا افضل ہے۔

[2] ۔۔۔۔مٹّی (یا سیمنٹ) کا ڈھیر جو مکان کی باہری دیوار کی مضبوطی کیلئے اُس کی جڑ میں لگاتے ہیں اُسے ’’پُشتہ ٔ دیوار‘‘ کہتے ہیں۔

Share