حج کی قربانی
دسویں ذُوالحجہ کو بڑے شیطان کو کنکریا ں مارنے کے بعدقربان گاہ تشریف لائیے اورقربانی کیجئے ۔یہ قربانی حج کے شکرانے میں قارِن اور مُتَمَتِّع پر واجب ہے چاہے وہ فقیر ہی کیوں نہ ہوں۔*:مُفْرِد کے لیے یہ قربانی مستحب ہے،چاہے وہ غنی(یعنی مالدار) ہو*:قربانی سے فارغ ہو کرحَلْق یا قَصر کروا لیجئے*:یاد رہے حاجی کو ان تین اُمور میں ترتیب قائم رکھنا واجب ہے۔ (۱) سب سے پہلے ’’رَمی‘‘ (۲)اس کے بعد’’قربانی‘‘ (۳)پھر ’’حَلْق یا قَصْر‘‘*:مُفْرِد پر قربانی واجب نہیں لہٰذا یہ رَمی کے بعد حَلْق یا قَصْر کروا سکتا ہے ۔
Share
Comments