صَفا  /  مَروہ سے اُترنے کی دُعا

صفا/مروہ سے اترنے کی دعا

اَللّٰھُمَّ اسْتَعْمِلْنِیْ بِسُنَّۃِ نَبِیِّكَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ وَ تَوَفَّنِیْ عَلٰی مِلَّتِہٖ وَ اَعِذْنِیْ مِنْ مُّضِلَّاتِ الْفِتَنِ بِرَحْمَتِكَ یَاۤ اَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَط

ترجمہ: اے اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ! تو مجھے اپنے پیارے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنت کا تابع بنادے اور مجھے ان کے دین پر موت نصیب فرما اور مجھے پناہ دے فتنوں کی گمراہیوں سے اپنی رحمت کے ساتھ ، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

صَفاسے اب ذِکْر و دُرُود میں مَشغول دَرمِیانہ چال چلتے ہوئے جانِبِ مروہ چلئے (آج کل تو یہاں سَنگِ مَرمَر بچھا ہُوا ہے اور ائیر کُولر بھی لگے ہیں۔ ایک سَعْی وہ بھی تھی جو سیِّدتُنا ہاجِرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَانے کی تھی، ذرا اپنے ذِہن میں وہ دِل ہِلا دینے والا منظر تازہ کیجئے،جب یہاں بے آب وگیاہ میدان تھا اورننھّے مُنّے اِسماعیل عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامشدّتِ پِیاس سے بِلک رہے تھے اورحضرتِ سیِّدتُنا ہاجِرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاتلاشِ آب(پانی) میں بے تاب چِلچِلاتی دھوپ کے اندر اِن سَنگلاخ راستوں میں پھر رہی تھیں) جُوں ہی پہلاسَبزمیل آئے مرد دوڑناشُروع کر دیں۔ (مگر مُہَذَّب طریقے پر نہ کہ بے تَحاشہ)اور سُوار سُواری تیز کر دیں، ہاں اگر بھِیڑ زِیادہ ہو تو تھوڑا رُک جایئے جب کہ بھِیڑ کم ہونے کی اُمّید ہو۔ دوڑنے میں یہ یاد رکھئے کہ خود کو یا کسی دوسرے کو اِیذا نہ پہنچے کہ یہاں دَوڑنا سُنَّت ہے جب کہ کسی مسلمان کو قَصْداً ایذا دینا حرام۔ اِسلامی بہنیں نہ دَوڑیں۔

نوٹ:مزید معلومات کے لئے’’رفیق الحرمین‘‘ کا مطالعہ فرمائیں۔

Share

Comments